* جی سرکار... یہ اصل میں تراویح کے بعد ہم لوگ دوست میں ایسی بات ہو رہی تھی... تو بحث چھڑ گئی تھی... تو اس میں ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ حضور علامہ ضیاء المصطفی صاحب نے ایسا تقریر میں کہا ہے کہ علامہ ادریس رضا صاحب نے آپ سے منسوب ایسا کہا کہ 'آپ الیاس عطاری جو ہے ان کو کافر کہئیے پھر میرے اسٹیج پر بیٹھئیے' ایسا کچھ بات ہوئی ہے کیا سرکار...؟
(حضرت عبد المصطفی صاحب)
نہیں... ان سے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی...
* جی... تو وہی بحث ہو گئی تھی تو میں نے کہا... حضرت نے بھی کافر نہیں بولے... نہ تاج الشریعہ سرکار بولے... نہ علامہ صاحب بولے... نہ آپ نے کہا... نہ ادریس رضا صاحب نے کہا... تو بولے ایسا کیسے ہو سکتا ہے تو ایسی بات نہیں ہے نہ کوئی؟
(حضرت عبد المصطفی صاحب)
نہیں نہیں... ایسی ہماری کوئی بات نہیں ہوئی....
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
حضرت عبد المصطفی صاحب کہہ رہے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی اب تو سمجھ میں آگیا کہ حقیقت کیا ہے ـ ایک اور کلپ آئی تھی عبد المصطفی صاحب کی، اسی کلپ کے بعد، اس میں بھی انہوں نے یہ کہا کہ حضرت علامہ ادریس رضا مجھے صلحکلی نہیں بولے اور نہ مجھے دعوت اسلامی یا سنی دعوت اسلامی کا کافر کہنے کو کہا ـ
گویا ابھی اور دو (٢) الزام کا ثبوت حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب کے زمہ ہی ہے
١ ـ حضرت علامہ ادریس رضا صاحب نے عبد المصطفی صاحب کو بھرے مجمع میں صلحکلی کہا
٢ ـ حضرت علامہ ادریس رضا صاحب نے عبد المصطفی صاحب کو بولے کہ دعوت اسلامی اور سنی دعوت اسلامی کو کافر کہو
ان دونوں الزام کا ثبوت پیش کرنا پڑے گا اور میں یہ بھی کہہ دیتا ہوں کہ حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب کبھی ثبوت پیش نہیں کر پائیں گے ـ
اب آئیے ایک اور کلپ سنتے ہیں حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب کی
اس کلپ کو سننے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کریں
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
جب ہندوستان پاکستان (کے بٹوارے) کا معاملہ چل رہا تھا، تقسیم کے سلسلے میں تو اس وقت... حضرت شیر بیشہ اہل سنت نے چند اکابر علماء کی شان میں کچھ الفاظ کہے تھے... "لکھے... ان میں صدر الشریعہ کے بارے میں بھی..." تو صدر الشریعہ کو کسی نے لاکر کتاب دکھائی کہ ایسا لکھا... "فرمایا اس کو شرم نہیں آتی کہ میرا شاگرد ہے اور اعلی حضرت کا مرید میرے ہاتھ پر ہوا مجھ سے... اور میرے بارے میں ایسا کہا... اب میں زندگی بھر کبھی اس کا منھ نہ دیکھوں گا... یہ فرمایا" . میں... خیر بعد میں... میں تو اس سلسلے میں شیر بیشہ اہل سنت کو بالکبھی بَری سمجھتا ہوں کیونکہ انہوں نے محضرِ علماء میں صدر الشریعہ کے مزار پر آ کر کے رو رو کر میرے سامنے معافی مانگی ـ تو اب ایسی صورت میں ہم ان کے اوپر ایک لفظ نہیں بول سکتے ہمیں کوئی حق نہیں، صدر الشریعہ نے اپنی حیات میں اب کہہ دیا تھا میں نہیں دیکھوں گا... تو اپنی حیات ظاہری میں تو ان کو قریب نہیں آنے دیا... مگر وفات کے بعد بلایا تو اپنے دربار میں... بلایا تو اپنے دربار میں... اور پھر ان کے مراتب ہیں الحمدللہ ہم اہل مراتب کے مراتب کا انکار نہیں کرتے... خیر...