اس کے علاوہ علامہ ضیاء المصطفی صاحب شمس الدین مکرانوی کے ساتھ پروگرام میں شریک ہوئے
اسکی کلپ کے لئے نیچے دی گئی لنک پر کلک کریں
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
ایسا سننے میں آیا ہے کہ دین کے سچے جانثاروں کے مطالبے و احتجاج کے بعد، حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب نے جو کیرلا میں وہابی، دیوبندی مولویوں کے ساتھ شرکت کی تھی، جس کی ویڈیو بنی تھی، اس سے توبہ کر لئے ہیں اور شمس الدین کے ساتھ شرکت جو کئے تھے اس سے بھی توبہ کر لی ہے ـ جب ان دونوں باتوں سے علامہ ضیاء المصطفی صاحب نے توبہ کر لی ہے، تو علامہ سنابل رضا صاحب کے سسر (جو کہ صحیح العقیدہ متصلب سنی اور خاندانی رضوی ہیں اور ان کے سنی ہونے کی گواہی خود ایک آلِ رسول نے دیا ہے اور خود میں ان سے بات بھی کیا ہوں انہوں نے {حضرت سنابل رضا صاحب کے سسر نے} فرمایا کہ "الحمد للہ میں سنی ہوں، میرے والد سنی اور دادا سنی ـ میں حضور تاج الشریعہ سے مرید، میرے والد حضور مفتیء اعظم سے اور میرے دادا حضور محدث سورتی رضی اللہ عنہ کے شہزادے سے مرید) کو بے ثبوتِ شرعی بلا وجہ دیوبندی کہنے پر اور جن ٢٢ باتوں کا ذکر علامہ ضیاء المصطفی صاحب کے تعلق سے میں نے کیا ہے، ان سے کیوں نہیں توبہ کر لیتے ـ تاکہ عوام اہل سنت کو اتنے بڑے فتنے و انتشار سے نجات مل جائے؟؟؟
اچھا یہاں ایک بات اور ہے کہ علامہ ضیاء المصطفی صاحب نے شفیق اشرفی کو بول دئیے کہ 'وہ لوگ مجھے بھی صلحکلی کہتے ہیں، وہ لوگ عالم بھی نہیں، وہ لوگ مفتی بھی نہیں' تو اب اس پر دین کا درد رکھنے والوں نے ثبوت مانگا تو ثبوت مانگنے والے ہی الٹا مجرم؟؟؟
اور ابھی حضرت ضیاء المصطفی صاحب نے اپنی پہلی بات کا ثبوت بھی پیش نہیں کئے تھے کہ کچھ ہی دنوں بعد مقبول رضوی سے بات کرتے وقت حضرت علامہ سنابل رضا صاحب کے سسر شہاب بھائی رضوی کو دیوبندی کہہ دئیے اب اس کے حضرت علامہ سنابل رضا صاحب اور علامہ شمائل رضا صاحب نے پھر سے ثبوت مانگا اور یہاں تک کہ پچیس {٢٥} کروڑ کا انعام بھی بولے، مگر الٹا حضرت علامہ شمائل رضا اور حضرت علامہ سنابل رضا ہی مجرم ہو گئے...!!
حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب، ابھی اپنی پچھلی باتوں کا ثبوت بھی پیش نہ کئے تھے کہ پھر سیّد فرید الحسن صاحب چشتی اور مقبول رضوی پر الزام اور بہت سارے جملے (جو آپ نے پیچھے پڑھا) کہہ دئیے... حیرت کی بات ہے آپ الزام پر الزام، جھوٹ پر جھوٹ بولتے گئے، خلاف شرع اتنا کچھ کرتے رہے اور اگر کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر آپ کو کبیر داس کہہ دیا تو پھر سے ایک الزام کہ 'باپ بیٹے مل کر با قاعدہ واٹس اپ استعمال کر رہے ہیں' اور اگر آپ کے ان کارناموں سے جلسے میں کسی نے نعرہ لگا دیا کہ 'علامہ کو بھگاؤ سنیت کو بچاؤ' تو الٹا یہی لوگ مجرم ـ
ابھی یہ سب ختم بھی نہ ہوا تھا کہ ایک تازہ الزام اور لگا دئیے حضرت ضیاء المصطفی صاحب نے کہ 'حضرت علامہ ادریس رضا صاحب نے عبد المصطفی ردولوی صاحب کو ڈی آئی، ایس ڈی آئی (دعوت اسلامی، سنی دعوت اسلامی) کو کافر کہنے کو کہا اور عبد المصطفی ردولوی صاحب کو ڈی آئی، ایس ڈی آئی (دعوت اسلامی، سنی دعوت اسلامی) کو کافر نہ کہنے کی وجہ سے صلحکلی کہا ـ اب اس پہ اہل حق نے حضرت ضیاء المصطفی صاحب سے ثبوت مانگا تو وہی مجرم ہو گئے؟ حالانکہ خود مولانا عبد المصطفی ردولوی صاحب سے بات ہوئی اور یہ الزام بھی جھوٹا ثابت ہوا ـ "لعنۃ اللّٰہ علی الکاذبین"
اور ابھی یہ الزاموں کا سلسلہ ختم نہیں ہوا تھا کہ علامہ ضیاء المصطفی صاحب نے حضور شیر سنت کی گستاخی کر دئیے، اس کا جو جواب عبد المصطفی صاحب نے دیا اگر جناب کو معلوم ہوتا کہ زندہ رہ کر میرا ہی بیڑا غرق کریں گے تو عمر لمبی ہونے کی دعا نہ دیتے ـ