اور جب لوگوں نے سوال کرنا شروع کیا تب کیا ہوا اب آپ ان دونوں کلپس کے جملے یاد رکھیں ـ یہاں اب ایک سوال آل رسول شہزادہء غریب نواز حضرت مولانا سید فرید الحسن صاحب قبلہ چشتی، اجمیر شریف کا میں پیش کرتا ہوں ـ
اسکی کلپ سننے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
..................................................
السلام علیکم
الحمد للہ رب العالمین
مرکز المراکز اہل سنت اجمیر شریف سے اولادِ غریب نواز سید فرید الحسن خادمِ آستانہء عالیہ قدسیہ حضور سلطان الہند کارساز غریب نواز جناب علامہ ضیاء المصطفی ملقب بہ محدث کبیر صاحب سے یہ جاننا چاہے گا کہ انہوں نے مقبول احمد رضوی داون گیرا کرناٹک سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ایک ایسا شرعی الزام مولانا سنابل رضا صاحب کے سسُر شہاب الدین عرف شہاب بھائی رضوی پر لگایا ہے جن سے مجھ فقیر چشتی کی بارہا ملاقات رہی ہے ـ اور وہ حضور تاج الشریعہ دام ظلہ کے مرید ہیں اور بذات خود متصلب سنی صحیح العقیدہ ہیں ـ ایسے صحیح العقیدہ متصلب سنی کو دیوبندی کہنا اور محدث کبیر صاحب کا یہ فرمانا کہ سنابل رضا نے دیوبندی کی بیٹی سے شادی کی ہے اور میں تو دیوبندی سے ملتا بھی نہیں، فقیر چشتی محدث کبیر صاحب سے یہ کہنا چاہے گا کہ شہاب بھائی رضوی کے سلسلے میں محدث کبیر صاحب کے پاس دیوبندی ہو نے کے لئے جو کچھ شرعی ثبوت ہو وہ جلد از جلد پیش کریں ورنہ حکم محدث کبیر صاحب پر لوٹ جائے گا ـ اور اگر کسی جلد بازی میں آپ نے ایک سنی کو دیوبندی کہہ دیا ہے تو شرعی صفائی فوراً سے پیشتر آپ کے لئے ضروری ہے ورنہ آپ ہی بتائیے کہ آپ جیسا علامہ ایک سنی کو بنا ثبوت شرعی دیوبندی کہے تو شرعاً کیا حکم ہے ـ جب کہ حضور اعلی حضرت قدس سرہ فتاوی رضویہ شریف میں ارشاد فرماتے ہیں 'بلا ثبوت شرعی کسی مسلمان پر کبیرہ کا الزام لگانا حرام ہے' یہاں تو شہاب بھائی رضوی پر معاذاللہ کفر کا الزام آپ نے لگایا ہے ـ ایسی صورت میں اگر آپ ان کی دیوبندیت ثابت نہ کر پائے تو کیا آپ پر شریعت مطہرہ تجدید ایمان، تجدید نکاح، تجدید بیعت کا حکم آئید نہیں کرتی؟
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
آپ نے غور کیا ہوگا کہ حضرت سید فرید الحسن صاحب چشتی نے حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب سے سوال کئے اور حضرت علامہ سنابل رضا کے سسر صاحب سنی صحیح العقیدہ ہیں اس کی گواہی دئے ـ