لیکن اب آئیے دیکھتے ہیں حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب کیا کہتے ہیں
اس کلپ کو سن نے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
(حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب)
انہیں کا آدمی تھا وہ... مجھے بعد میں معلوم ہوا ایک آدمی مقبول نام کا... انہیں کا چیلا چپیٹا ہے داون گیرے میں مقبول نام کا... اس نے مجھے فون کیا کہ یہ سنابل رضا آپ کو صلحکلی کہتے ہیں تو میں نے کہا کہ مجھے صلحکلی کہتا ہے جب کہ میں کسی دیوبندی سے ملتا تک نہیں خود اپنے آپ کو کیوں نہیں سوچتا کہ اپنی بارات ایک دیوبندی کے گھر لے گیا... ہاں اب اس کے بارے میں جب سوال ہوتا ہے اس کے نیٹورک پہ کہ پہلے انہوں نے ایک فتوی کوئی جنید فریدی ہے اجمیر میں... جنید... نہیں جنید چشتی...
(جی... جنید چشتی...)
ہاں... سجادہ نشین درگاہ عالیہ اجمیر شریف، اس نے فتوی لکھا کہ... جنید چشتی مشاہدی لکھا لہ... محدث کبیر نے جس کے بارے میں ( لکھا) کہا کہ وہ دیوبندی ہے... وہ تو در حقیقت سنی ہے، علامہ ازہری صاحب کا مرید ہے اور جو ایسے آدمی کو دیوبندی کہے وہ کافر ـ تو علامہ پر لازم ہے تجدید ایمان، تجدید نکاح، تجدید بیعت، تجدید خلافت یہ اس نے فتوی نیٹ پر چڑھایا واٹس اپ پر... اس پر کسی نے پوچھا کہ دیوبندی اور کافر کہنا ایک حکم ہے؟... اور سنابل رضا خود جواب دیں اس بات کا کہ جب وہ بارات لے جا رہے تھے تو اس کے خاندان والے نے اس کی مخالفت کیوں کی؟ خود وہ جواب دیں، دوسرے لوگوں کو بولنے کی ضرورت نہیں ـ تو اس کا جواب آج تک نا دارد ـ جس وقت وہ بارات لیکر گئے وہ بتائیے کہ وہ دیوبندی تھا کہ نہیں بعد میں نکاح وغیرہ کے اگر توبہ کرائی گئی اور ابھی دو سال پہلے وہ ازہری میاں کا مرید ہوا تو اس سے بارات لے جانے کا حکم کیسے بدلے گا؟ تو آج تک جواب نا دارد البتہ باپ بیٹے مل کر باقاعدہ واٹس اپ استعمال کر رہے ہیں میرے خلاف ـ میں خاموش ہوں کہ ان کو مرنے دیجئے میں تو اللہ کے فضل سے اس درجہ میں نہیں ہوں کہ چند غنڈوں کے کچھ کہہ دینے سے میری حیثیت بگڑ جائے گی..،
(جی... جی... الحمدللہ... حضور تاج الشریعہ دام ظلہ علینا اس بارے میں کچھ نہیں فرما رہے...؟)
(حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب)
ان کا ایک مضمون آیا ہے ایک جملے میں... زبان سے نہیں... تحریر میں آیا کہ محدث کبیر کا گستاخ جاہل ہی ہو سکتا ہے...
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
آپ نے غور کیا اس کلپ میں
١ ـ یہ الزام کہ مقبول انہیں کا آدمی تھا
(جواب: مقبول انہیں کا آدمی تھا اس کی سچائی مقبول رضوی والی کلپ میں گزر گئی اس پہ آپ غور کرئیے تو اس کا جواب مل جائے گا کہ وہ کس کا آدمی تھا)