ﷺ
(آئینہءحقیقت)
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
آج کے اس پُرفتن دور میں حق بولنے والوں کی تعداد دھیرے دھیرے کم ہوتی جا رہی ہے اور جو دین حق کے سچّے محافظ و مسلک کے سچّے پاسبان ہیں ان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہےـ بڑے افسوس کی بات ہے کہ آج حضرت علامہ ضیاء المصطفی اور حضرت علامہ سنابل رضا کے میٹر (معاملے) میں کوئی عالم کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ـ میں نے خود کچھ علماء سے بات کیا، لیکن اس میٹر (معاملے) میں کوئی کچھ بولنا نہیں چاہتے اور فون کا بھی ایک الگ مسئلہ ہے کہ بہت سے لوگ علماء کو کال (فون) کر کر کے پریشان کرتے ہیں ـ
عوام میں ہو رہے فتنے و انتشار کو مدّ نظر رکھتے ہوئے میں نے سوچا، میں علماء اور عوام تک کچھ پہنچا دوں اور پھر علماء فیصلہ کر دیں اور عوام جو آج ایک دوسرے کو گالی دے رہے ہیں، انہیں بھی اِن باتوں کے بارے میں پتا چل جائے اور یہ جو فتنہ پھیلا ہوا ہے لوگوں کے بیچ، یہ مکمل طور پر ختم ہو جائے، انشاء اللہ ـ
میرا مقصد علماء سے کچھ سوال پوچھنا اور عوام میں جو فتنہ پھیلا ہوا ہے اسے ختم کرنا ہے ـ یاد رہے آپ پڑھیں تو پورا پڑھیں اور بغور پڑھیں اور پھر علماء تک اسے پہنچائیں تاکہ علماء اس کا جواب دے کر اس فتنے کو ختم کر دیں انشاء اللہ مجھے امید ہے آپ پڑھ کر اسے علماء تک پہنچائیں گے ـ
2014 کے لاسٹ (آخر) میں ایک کلِپ آئی تھی حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب کی، اس کلپ کے جملے پر غور کرئیے، یہ مقبول رضوی کی کلپ سے پہلے کی کلپ ہےـ اسی کو سن کر مقبول رضوی نے حضرت علامہ ضیاء المصطفی صاحب کو کال کیا تھا ـ اس کلپ میں جس نے بات کیا ہے اس کا نام محمد شفیق اشرفی ہے سورت، گجرات سےـ یہ کلپ 5 منٹ 36 سیکنڈ کی ہے لیکن میں اس کے جو اصل جملے ہیں اس کو لکھتا ہوں ـ
پوری کلپ سننے کے لئے نیچے دی گئی لِنک پر کلک کریں
--------------------------------
(شفیق اشرفی)
ناگپور میں میں شامل تھا... مولانا شمائل رضا، ادریس رضا خان جو پیلی بھیت کے ہیں... ان کے لڑکے ہیں، علامہ شمائل رضا... تو ان کے پروگرام میں آپ بھی ماشاءاللہ تھے... تو انہوں نے بھی وہاں یہ جملہ کہا تھا لیکن...